جمعہ کی اذان ثانی خارج مسجد ہونی چاہئے یا داخل مسجد؟
مسئلہ: از عبدالرشید خاں خطیب جامع مسجد ہریا۔ ضلع بستی
جمعہ کی اذان ثانی خارج مسجد ہونی چاہئے یا داخل مسجد؟
الجواب: خطبہ کی اذان ثانی بھی خارج مسجد ہونی چاہئے داخل مسجد اذان پڑھنا مکروہ و منع اور بدعت سیئہ ہے کہ حضور سیّد عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانۂ اقدس میں جمعہ کی یہ اذان مسجد سے باہر دروازہ ہی پر ہوا کرتی تھی۔ جیسا کہ ابوداؤد شریف جلد اوّل ص ۱۶۲ میں ہے:
عن السائب بن یزید رضی اللہ عنہ قال کان یؤذن بین یدی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اذا جلس علی المنبر یوم الجمعۃ علی باب المسجد وابی بکر و عمر۔
یعنی جب رسول کریم علیہ الصلا ۃ والتسلیم جمعہ کے دن منبر پر تشریف رکھتے تو حضور کے سامنے مسجد کے دروازے پر اذان ہوتی اور ایسا ہی حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے زمانۂ مبارکہ ہیں‘ اور فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل مطبوعہ مصر ص ۵۵‘ فتاویٰ قاضی خاں جلد اوّل ص ۱۷۸‘ اور بحر الرائق جلد اوّل ص ۲۶۸ میں ہے: لایؤذن فی المسجد۔ یعنی مسجد کے اندر اذان کی ممانعت ہے۔ وھو تعالٰی اعلم۔
کتبہ: جلال الدین احمد امجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۱۸/۲۱۹)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند