جو امام نہ جانکاری میں وہابی کے ساتھ نکاح پڑھائے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

جو امام نہ جانکاری میں وہابی کے ساتھ نکاح پڑھائے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟

مسئلہ: از نصیر احمد قادری گدی پور گونڈہ
زید نے ایک وہابی کا نکاح پڑھا۔ زید سے پوچھنے پر وہ کہتا ہے کہ میں نے نہ جانکاری میں پڑھا ہے زید چونکہ مسجد کا امام اور مدرسہ کا مدرس ہے تو بغیر تجدید ایمان اور تجدید نکاح کے اس کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں ہے جو فرما کر عند اللہ ماجور ہوں؟

الجواب: زید نے اگر واقعی نہ جانکاری میں وہابی کا نکاح پڑھا دیا ہے تو تجدید ایمان تجدید نکاح کے بغیر اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ اور کوئی وجہ مانع امامت نہ ہو لیکن زید آئندہ بلاتحقیق کوئی نکاح نہ پڑھنے کا لوگوں کے سامنے عہد کرے اور نکاحانہ پیسہ واپس کرے اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں اور اس کا بائیکاٹ کریں۔ وھو تعالٰی اعلم

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۱۹؍ ذوالقعدہ ۱۴۰۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۲۵)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top