جو کسی کے پیچھے نماز نہ پڑھے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟
مسئلہ: از سیّد نیاز احمد قادری تارڑ پٹری۔ ضلع اننت پور (اندھرا پردیش)
زید کسی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا ہے۔ اگر دباؤ ڈالنے پر کبھی پڑھ لے تو دہرا لیتا ہے۔ سو زید کے بارے میں شریعت کا کیاحکم ہے؟
الجواب: اگر زید ازراہ نفسانیت بلاوجہ شرعی کسی کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا ہے تو وہ گنہگار ہے لیکن اگر وہاں کے امام کوئی شرعی خرابی رکھتے ہوں مثلاً صحیح عقیدہ، صحیح طہارت یا صحیح قرأت والے نہیں ہیں یا داڑھی کٹا کر ایک مشت سے کم رکھتے ہیں تو اس صورت میں زید حق بجانب ہے بیشک ایسے لوگوں کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ کما ھو مصرح فی الکتب الفقھۃ۔ وھو تعالٰی اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۱۹؍ ربیع الاول ۱۴۰۳ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۲۴)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند