دنیا چڑھتے سورج کو سلام کرتی ہے
اسرائیل نے جنگی جہازوں سے بمباری کر کے تقریبا چودہ ہزار عام فلسطینی مسلمانوں کو ہلاک کر دیا۔ان میں بچوں،بوڑھوں اور عورتوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔اسرائیل نے غزہ پٹی کے نصف علاقے کو عام شہریوں سے خالی کرا لیا۔بے شمار عمارتوں،اسکولوں،اسپتالوں اور مسجدوں کو بھی تباہ وبرباد کر دیا۔
حماس کے پاس جنگی جہازوں کو مار گرانے کا مستحکم نظام نہیں ہے،لہذا یہودیوں نے جنگی جہازوں سے عام شہریوں کو بے دریغ ہلاک کیا اور بے شمار عمارتوں کو تہس نہس کر دیا۔لیکن زمینی حملوں کا حال بالکل برعکس ہے۔حماس کے سپاہی اسرائیل کے جنگی ٹینکوں کو ایسے تباہ کر رہے ہیں جیسے بچے ڈھیلے پھینک کر مٹی کی ہانڈیوں کو توڑ دیتے ہیں۔یہودی ٹینکوں کی تباہی کا منظر دیکھنے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسرائیلی ٹینک نیست ونابود ہونے کے لئے ہی غزہ پٹی میں داخل ہوئے ہیں۔اگر حماس اسی طرح کاروائی کرتا رہا تو زمینی جنگ میں اسرائیل کی تاریخی شکست یقینی ہے۔
بسا اوقات یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ حماس نے اسرائیل کے جنگی ہیلی کاپٹروں کو ایسے مار گرایا جیسے بچے غلیل سے کوے مار گراتے ہیں۔
اب تو اسرائیلی شہروں پر بھی بمباری ہو رہی ہے اور دنیا کی خبیث ترین قوم یعنی خروج دجال کی امید لگائے بیٹھے غاصب وظالم یہودی اسرائیل چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں اور بہت سے یوروپین ممالک اسرائیل کا ساتھ دینے سے انکار کر رہے ہیں۔ان شاء اللہ تعالی حماس مضبوطی کے ساتھ میدان میں ڈٹا رہا تو دیگر ممالک بھی اسرائیل کے خلاف ہو جائیں گے۔
ع/ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:15:نومبر 2023
حماس