زید بالعلباء کو ولی ماننا کیسا ہے؟
ولی کسے کہتے ہیں؟
خلاف شرع عمل کرنے والے کو ولی ماننا کیسا ہے؟
مسئلہ: از فقیر محمد صابر حسین رضویؔ راج گانگ پور اڑیسہ
مندرجہ ذیل افعال زید بالعلباء کے ہیں۔ ان افعال کے پیش نظر کوئی شخص ولی بننے کا اہل ہو سکتا ہے؟ فاضل علمائے کرام شریعت مطہرہ کی روشنی میں فیصلہ صادر فرما کر ہماری الجھنوں کو دفع فرمائیں۔ آیا ہم زید بالعلباء کو ولی مانیں یا نہ مانیں؟
اول(۱) زید بالعلباء جماعتوں کو چھوڑ کر قبرستان کے ایک گوشے میں حواریوں کے ساتھ رہ کراپنی الگ جماعت ادا کرتے ہیں اور قبرستان میں ہنسی مذاق اور دیگر دنیاوی امور کی باتیں بھی کیا کرتے تھے۔
دوم(۲) زید بالعلباء نے اپنے علاقے کے مشہور شراب فروش کی بیوی سے بہن کا رشتہ قائم کیا تھا اور اپنی منہ بولی بہن کے یہاں کھانے پینے میں کوئی پرہیز نہیں کرتے تھے۔
سوم(۳) زید بالعلباء کے پاس شراب فروشوں کے یہاں سے بریانی اور دیگر مرغن غذائیں جایا کرتی تھیں جنہیں زید اور ان کے حواری بڑے شوق سے کھاتے تھے۔
چہارم(۴) زید بالعلباء جب حج کرنے جانے لگے تو ان کے سفر کے آغاز کا پہلا قدم شہر کے ایک مشہور شراب فروش کے گھر سے نہایت تزک و احتشام سے نکلا اور اسی موقع پر زید نے خصوصی پوز بنا کر اپنی تصویر کھنچانے سے بھی گریز نہ کیا۔
پنجم(۵) تربھا شریف میں ایک زندہ ولی ہیں حاجی عبدالشکور دامت برکاتہم المعروف تربھا والے بابا انہوں نے اپنے نیازمندوں سے کہا کہ زید بالعلبا ولی نہیں ہے‘ اور اس کو ولی ماننے والا بے ایمان ہے۔
براہ کرم محررہ بالا تحریروں کی روشنی میں فرمائیں کے کیا زید بالعلباء ولی ہیں؟ زید بالعلبا کا قبرستان کے اندر ایک پختہ مزار بنایا گیا ہے‘ اور زید کا عرس بھی منایا جا رہا ہے۔ زید کے مزار میں اکثر قوالی کا اہتمام بھی ہوا کرتا ہے‘ اور باجے وغیرہ کا استعمال دھڑلے سے ہوا کرتا ہے جبکہ قبرستان میں ہزاروں مردے مدفون ہیں۔
الجواب: ولی وہ مسلمان ہے جو بقدر طاقت بشری ذات و صفات باری تعالیٰ کا عارف ہو، احکام شرعیہ کا پابند ہو اور لذات و شہوات میں انہماک نہ رکھتا ہو جیسا کہ شرح عقائد نسفی میں ہے: اولی ھو العارف باللّٰہ تعالیٰ و صفاتہ حسب مایمکن المواظب علی الطاعات المجتنب عن المعاصی المعراض عن الانھماک فی الذات والشھوات‘ اور محدث کبیر حضرت شیخ عبدالحق دہلوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ اشعۃ اللمعات جلد چہارم ص ۵۹۵ میں تحریر فرماتے ہیں: ولی کسے ست کہ عارف باشد بذات وصفات حق بقدر طاقت بشری ومواظبی باشد براتیان طاعت و ترک منہیات درلذات وشہوات و کامل باشد درتقویٰ و اتباع برحسب تفاوت و مراتب آں۔ شراب فروشوں کا بائیکاٹ کرنا مسلمانوں پر لازم ہے‘ اور جاندار کی تصویر کھنچنا و کھنچوانا حرام ہے۔ لہٰذا شخص مذکور جس نے شراب فروشوں سے نصرت نہیں کی اور بھرے مجمع میں اپنی تصویر کھنچوائی ظاہر یہ ہے کہ ایسا شخص ولی نہیں‘ کہ ولی ہونے کے لئے شرع کا پابند ہونا ضروری ہے جیسا کہ مذکورہ بالا کتابوں کے حوالوں سے ظاہر ہے۔
وھو تعالٰی اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۳۰/۱۲۹)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند