عہد حاضر میں متوقع ضلالت وگمرہی
حالیہ دنوں میں وسیع پیمانے پر ضلالت وگمرہی پھیل جانے کا اندیشہ ہے۔اس کے چند مشہور اسباب درج ذیل ہیں۔
اول(1)بعض سنی کہلانے والے فرقہ دیوبندیہ کے عناصر اربعہ کے کفر وارتداد کے انکار کی طرف جا رہے ہیں۔خواہ یہ انکار اپنی فطری نرمی کے سبب ہو یا دیوبندیوں سے ربط و تعلق کے سبب ہو یا کسی غلط فہمی کے سبب ہو۔
عناصر اربعہ کی تکفیر کلامی سے متعلق غلط فہمی پھیلائے والے عام طور پر عہد ماضی کی تکفیر فقہی کو پیش کرتے ہیں۔تکفیر فقہی میں متکلمین کا اختلاف ہوتا ہے اور بعض تکفیر فقہی میں فقہائے کرام کا بھی باہمی اختلاف ہوتا ہے۔اسی اختلاف کو دکھلا کر یہ بتانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ جب عہد ماضی کی بہت سی تکفیر میں اختلاف ہوا ہے تو عناصر اربعہ کی تکفیر سے بھی اختلاف کیا جا سکتا ہے۔
اسی عہد میں بعض حضرات نے اسماعیل دہلوی کی تکفیر فقہی کو تکفیر کلامی بتا دیا۔اس سے لوگوں نے یہ سمجھ لیا کہ جیسے امام اہل سنت قدس سرہ العزیز نے اسماعیل دہلوی کی تکفیر کلامی سے اختلاف کیا۔اسی طرح عناصر اربعہ کی تکفیر کلامی سے بھی اختلاف کیا جا سکتا ہے۔
حالاں کہ تحقیق الفتوی میں اسماعیل دہلوی کی تکفیر فقہی ہوئی تھی اور اسماعیل دہلوی کی تکفیر کلامی کے دعویداروں کے دلائل کی قاہر تردید ہم نے متعدد رسائل میں رقم کر دی ہے۔اگر مزید تفصیل کی ضرورت ہو تو ان شاء اللہ تعالی مزید تفصیل پیش کر دی جائے گی۔
اسماعیل دہلوی کی تکفیر کلامی کے دعوی نے عہد حاضر میں ضلالت وگمراہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
عام مومنین کو یہ خیال گزرتا ہے کہ فلاں وفلاں نے دہلوی کی تکفیر کلامی کا دعویٰ کیا ہے تو وہ دعوی غلط کیسے ہو سکتا ہے۔مسلمانوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ جب حضرات ائمہ مجتہدین سے اجتہادی خطا ممکن ہے تو ما و شما کی کیا حقیقت ہے۔معصوم صرف حضرات انبیا ومرسلین اور ملائکہ کرام علیہم السلام ہیں۔
دوم(2)ضلالت وگمراہی وسیع پیمانے پر پھیل جانے کا خدشہ اس وجہ سے بھی پیدا ہو گیا ہے کہ لوگ فن عقائد سے بے توجہ ہوتے جا رہے ہیں اور باتیں امام اشعری وامام ماتریدی کی طرح کرتے ہیں۔کلامی اصول وضوابط یا اعتقادی جزئیات کو عقائد وکلام کی کتابوں میں نہ پڑھتے ہیں نہ پڑھنے والوں سے رجوع کرتے ہیں۔
سوم(3)تاویلات باطلہ کو بعض لوگ تاویلات صحیحہ سمجھتے ہیں٫پھر خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور دوسروں کو بھی گمرہی میں مبتلا کردیتے ہیں۔
چہارم(4)شہر بریلی(ہند) کے ایک مقتدر عالم اہل سنت٫وسیع النظر محقق ومدقق٫بے نظیر فقیہ ومتکلم اور کثیر علوم وفنون کے ماہر مجدد ملت نے اپنے عہد میں بے شمار دینی ومذہبی خدمات انجام دیں۔اہل سنت وجماعت کے خواص و عوام نے ان کے فتاوی وتعلیمات کے صحیح ہونے کے سبب ان کو اپنا معتمد ومستند قائد تسلیم کر لیا۔بعض لوگ مجدد موصوف کی قبولیت عامہ سے گھبرا کر ان کے صحیح فتاوی اور ان کے بیان کردہ صحیح احکام سے روگردانی کرتے ہیں۔حق وصحیح سے انحراف کیا جائے تو باطل وغلط ہی ہاتھ آئے گا۔وہی سب کچھ یہاں بھی ہو رہا ہے۔
ایسی ضد کا کیا ٹھکانہ دین حق پہچان کر
ہم ہوئے مومن تو وہ مومن ہی کافر ہو گیا
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:16:ستمبر 2023