فلسطینی بھائیوں کے لیے ہم کیا کریں؟

فلسطینی بھائیوں کے لیے ہم کیا کریں؟

اول(1)دعا ضرور کرنا ہے۔گرچہ ہم اس لائق نہیں کہ ہماری دعائیں قبول ہوں,لیکن فضل الہی پر اعتماد کرتے ہوئے ہمیں فلسطینی بھائیوں اور جملہ مومنین کے لئے دعائے خیر کرتے رہنا ہے۔
دوم(2)اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ وسیع پیمانے پر ہونا چاہئے۔دشمن کو جس طرح آپ کمزور کرسکتے ہیں,وہ تدبیر اپنائیں۔
سوم(3)فلسطینی مسلمانوں کی مالی امداد کی جو صورت ہو,اسے اختیار کیا جائے۔
چہارم(4)یہودیوں کے ظلم وجبر کے خلاف جس طرح ممکن ہو,آواز بلند کی جائے۔پرامن احتجاج ممکن ہو تو احتجاج کریں۔تحریر وتقریر اور اپنے عمل سے ظالموں سے اظہار نفرت کریں۔مظلوموں کی حمایت کریں۔
پنجم(5)فلسطین اہل فلسطین کا ہے۔جب جرمنی نے اپنے ملک سے انہیں نکال باہر کیا تو یہ لوگ 1948میں فلسطین میں پناہ لئے۔رفتہ رفتہ فلسطین کے علاقوں پر قبضہ جما کر ایک ملک قائم کر لئے۔غاصب اور ظالم یہودی لوگ ہیں۔نہ کہ فلسطینی مسلمان۔
انگریزوں نے بھارت پر قبضہ کر لیا تھا۔اہل بھارت نے آزادی کی لڑائی لڑی اور ملک کو انگریزوں کے اقتدار سے آزاد کرایا۔مجاہدین آزادی آتنگ وادی نہیں تھے۔اسی طرح فلسطینی مسلمان اپنے ملک کی آزادی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔وہ آتنگ وادی نہیں ہیں۔ان کو آتنگ وادی کہنا غلط ہے۔

طارق انور مصباحی
جاری کردہ:20:اکتوبر 2023

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top