فلسطینی مسلمانوں کی مسلسل گرفتاریاں
اول(1)حالیہ جنگ بندی معاہدہ کے دوران بعض ایسے فلسطینی بچے بھی اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے گئے جن کو پانچ سال کی عمر میں اسرائیلی فوج پر پتھر پھینکنے کا الزام لگا کر اسرائیلی جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا اور وہ کئی سالوں تک اسرائیلی جیلوں میں رہے۔
اسرائیلی فوجی آٹھ نو سال کے بچوں کو پتھر پھینکنے کے الزام میں گرفتار کر لیتی ہے اور پھر انہیں غیر متعینہ مدت کے لئے اسرائیلی جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے۔یہودی فوجی فلسطینی نابالغ لڑکیوں اور عورتوں کو بھی گرفتار کر لیتے ہیں۔
عرب اسرائیل جنگ:1967میں عرب ممالک اسرائیل سے شکست کھا گئے تھے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ ہے کہ 1967 سے آج تک 56 سالوں میں دس لاکھ فلسطینی مسلمانوں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کر کے اسرائیلی جیلوں میں ڈال دیا۔ان میں سے بہت سے لوگ اسرائیلی جیلوں میں وفات پا گئے۔بہت سے لوگ لمبی مدت تک اسرائیلی جیلوں میں رہنے کے بعد آزاد ہوئے۔اسرائیلی کورٹ میں بھی فلسطینی مسلمانوں کو انصاف نہیں ملتا ہے۔
دوم(2)حالیہ فلسطین واسرائیل جنگ سے متعلق یہ خبر بھی گشت کر رہی ہے کہ اسرائیلی فوجی تلاشی کے نام پر فلسطینی مسلمانوں کو ان کے گھروں سے نکال دیتے اور ان کے گھروں سے روپے اور زیورات چوری کر لیتے۔اسرائیلی فوجیوں نے عام فلسطینی شہریوں کے گھروں سے چوری کر کے قریبا دس کروڑ روپے اسرائیلی حکومت کے پاس جمع کئے ہیں،پھر چوری تو اس سے زیادہ کئے ہوں گے۔
سوم(3)اسرائیلی فوجیوں نے حالیہ جنگ کے دوران تین ہزار سے زائد عام فلسطینی شہریوں کو گرفتار کیا ہےجن میں بہت سے بچے بھی شامل ہیں۔پندرہ ہزار سے زائد عام فلسطینی شہریوں کا قتل کیا ہے،جن میں چھ ہزار بچے اور چار ہزار عورتیں شامل ہیں۔
چہارم(4) اسرائیلی حکومت نے اپنے انٹلی جنس محکمہ یعنی موساد کو حکم دیا ہے کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی حماس کے لیڈر ہوں،ان کو قتل کر دیا جائے۔اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ دنیا بھر میں فلسطینی مسلمانوں کا قتل ہو گا،خواہ وہ حماس کے ممبر ہوں یا عام فلسطینی۔چند دن قبل 25:نومبر کو امریکہ میں تین فلسطینی اسٹوڈنٹس کو گولی ماری گئی ہے۔امریکی کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے۔
پنجم(5)اسرائیلی میڈیا جھوٹ پھیلانے میں بہت ماہر ہے۔اسی طرح مغرب کا پروپیگنڈہ میڈیا اور بھارت کا گودی میڈیا بھی جھوٹ پھیلانے میں اسرائیلی میڈیا کے ہم پلہ ہیں۔حالیہ فلسطین واسرائیل جنگ سے متعلق بھی بہت جھوٹ پھیلایا گیا،لیکن سوشل میڈیا کے سبب دنیا والوں کو صحیح خبریں بھی موصول ہوتی رہیں۔
ششم (6)کل بروز دوشنبہ 27:نومبر کو چار روزہ جنگ بندی کی مدت پوری ہو چکی تھی،لیکن فلسطین واسرائیل نے باہمی رضامندی سے مزید دو دنوں کے لئے جنگ بندی کی مدت بڑھا دی ہے۔امید ہے کہ رفتہ رفتہ مستقل جنگ بندی ہو جائے گی۔
ہفتم(7)موجودہ فلسطین واسرائیل جنگ سے دنیا بھر کے حالات بدلتے نظر آ رہے ہیں۔مشرق وسطی سے امریکہ و یورپ کی سامراجیت ختم ہوتی نظر آ رہی پے۔ان شاء اللہ تعالی اگلے مضمون میں تفصیل رقم کی جائے گی۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:28:نومبر 2023