قبروں پر اذان دینے سے منع کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ صحیح ہے کہ قبر پر اذان نہیں دینی چاہئے؟

قبروں پر اذان دینے سے منع کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ صحیح ہے کہ قبر پر اذان نہیں دینی چاہئے؟

مسئلہ: از ضیاء الحق ساکن ڈومری پوسٹ کٹرہ ضلع مظفرپور (بہار)
زید قبروں پر اذان دینے سے منع کرتا ہے کیا یہ صحیح ہے کہ قبر پر اذان نہیں دینی چاہئے؟

الجواب: قبر پر بعد دفن میت اذان دینا جائز و مستحب ہے۔ اعلیٰ حضرت شیخ الاسلام الشاہ امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ عنہ، ربہ، القوی نے اپنے رسالہ مبارکہ ایذان الاجر فی اذان القبر میں پندرہ (۱۵) دلیلوں سے ثابت فرمایاہے کہ قبر پر اذان دینا مستحب ہے اور اس اذان سے میت کے لئے سات (۷) فائدے شمار فرمائے ہیں۔ حاصل یہ کہ قواعد شرعیہ کی روشنی میں یہ اذان بلادغدغہ جائز و مستحسن ہے جو اس کو ناجائز بتائے وہ یا تو اصول شرع سے جاہل ہے یا وہابی بے دین ہے۔ ھٰذا ماعندی والعلم بالحق عنداللّٰہ تعالیٰ ثم عندرسولہ صلی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلم۔

کتبہ: بدر الدین احمد الصدیقی القادری الرضویؔ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۲۶)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top