قرآن مجید آہستہ پڑھنے کی ادنیٰ مقدار کیا ہے؟بہت سے لوگ صرف ہونٹ ہلاتے ہیں‘ تو اس طرح قرآن پڑھنے سے نماز ہو گی یا نہیں؟

قرآن مجید آہستہ پڑھنے کی ادنیٰ مقدار کیا ہے؟
بہت سے لوگ صرف ہونٹ ہلاتے ہیں‘ تو اس طرح قرآن پڑھنے سے نماز ہو گی یا نہیں؟

مسئلہ: از عبدالوارث الیکٹرک دوکان مدینہ مسجد ریتی روڈ گورکھپور۔
قرآن مجید آہستہ پڑھنے کی ادنیٰ مقدار کیا ہے؟ بہت سے لوگ صرف ہونٹ ہلاتے ہیں‘ تو اس طرح قرآن پڑھنے سے نماز ہو گی یا نہیں؟

الجواب: قرآن مجید آہستہ پڑھنے کا ادنیٰ درجہ یہ ہے کہ خود سنے۔ اگر صرف ہونٹ ہلائے یا اس قدر آہستہ پڑھے کہ خود بھی نہ سنے تو نماز نہ ہو گی۔ بہار شریعت حصہ سوم ص ۶۹ میں ہے: ’’آہستہ پڑھنے میں بھی اتنا ضروری ہے کہ خو دسنے۔ اگر حروف کی تصحیح تو کی مگر اس قدر آہستہ کہ خود نہ سنا اور کوئی مانع مثلاً شور و غل یا ثقل سماعت بھی نہیں تو نماز نہ ہوئی ا ھ… اور فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل مصری ص ۶۵ میں ہے:
ان صحح الحروف بلسانہ ولم یسمع نفسہ لایجوزوبہ اخذ عامۃ المشائخ ھٰکذا فی المحیط وھو المختار ھٰکذا فی السراجیۃ وھو الصحیح ھٰکذا فی النقایۃ۔ وھو سبحانہ و تعالٰی اعلم بالثواب۔

کتبہ:جلال الدین احمد الامجدیؔ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۴۱)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top