لاعلمی میں وہابی کے پیچھے نماز پڑھ لی ، معلوم ہونے کے بعد فرض کے سنتیں بھی دوہرانا ہوگا ؟
السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ انجانے میں اگر وہابی کے پیچھے جمعہ پڑھ لیا اور سنت اور نفل بھی ادا کر لۓ ، تو معلوم ہونے پر جمعہ کے فرض کسی دوسری سنی مسجد میں جا کر پڑھ لیا , اب مکمل سنت اور نوافل بھی ادا کرنے پڑیں گے ؟
المستفتی عبداللہ یوپی
۔۔۔۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
ایسا وہابی جس کے عقائد کفریہ ہوں اس کے پیچھے نماز باطل محض ہے ، کماحققہ علمائنا رحمھم اللہ ، اور بطلان نماز کا علم وقت کے اندر ہوجائے تو فرض کے ساتھ سنتیں بھی دوبارہ پڑھی جائیں گی ، چنانچہ امام برہان الدین ابوالحسن علی مرغینانی حنفی متوفی ۵۹۳ھ فرماتے ہیں
*” إذا صلى العشاء ) ، ثم توضأ وصلى السنة والوتر، ثم تبين أنه صلى العشاء بغير طهارة، فعنده يعيد العشاء والسنة “
(الھدایہ ، کتاب الصلاۃ ، باب قضاء الفوائت ، ۲/۶۷ ، مطبوعہ ادارۃ القرآن کراتشی ، الطبعۃ الاولی:۱۴۱۷ھ)*
یعنی ، کسی نے عشاء پڑھی پھر وضو کرکے سنت و وتر پڑھی ، پھر اس پر ظاہر ہوا کہ اس نے عشاء بغیر طہارت کے پڑھی ہے تو عشاء اور سنت کو لوٹائےگا
علامہ بدرالدین محمود عینی حنفی متوفی ۸۵۵ھ اس کی علت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
*” أما العشاء فلوقوعها بغير طهارة ، وأما إعادة السنة فلكونها تبعاً للعشاء “*
*(البنایۃ شرح الھدایۃ ، کتاب الصلاۃ ، باب قضاء الفوائت ، قبیل باب سجود السہو ، ۲/۶۰۰ ، دارالکتب العلمیہ بیروت ، الطبعۃ الاولی: ۱۴۲۰ھ)*
یعنی ، عشاء کا اعادہ اسلئے کہ بغیر طہارت کے پڑھی گئی اور سنت کا اعادہ اسلئے کہ وہ عشاء کی تابع ہے
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
*کتبہ ۔۔۔*
*محمد شکیل اخترالقادری النعیمی غفرلہ*
*شیخ الحدیث مدرسۃالبنات مسلک اعلیٰ حضرت صدر صوفہ ہبلی کرناٹک الھند*
*۲۵/ ربیع الاوّل ۱۴۴۵ھ مطابق ۱۱/ اکتوبر ۲۰۲۳ء*
الجواب صحیح والمجیب نجیح عبدہ الدکتور المفتی محمد عطاء اللہ النعیمی شیخ الحدیث جامعۃ النور و رئیس دارالافتاء النور لجمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان)کراتشی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد جنید العطاری النعیمی غفرلہ
المفتی بجامعۃ النور کراتشی
الجواب صحیح
مفتی عبدالرحمن قادری
دارالافتاء غریب نواز
لمبی جامع مسجد ملاوی وسطی افریقہ
الجواب صحیح والمجیب مصیب
فقط ابو آصف راجہ محمد کاشف مدنی نعیمی
رئیس دارالافتاء ھاشمیہ آگرہ تاج کالونی لیاری کراچی
صح الجواب
محمد قاسم النعیمی الاشرفی غفرلہ
المفتی بغوثیۃ دارالافتاء کاشی پور اتراکھنڈ
الجواب صحیح
محمد شہزاد النعیمی غفرلہ
المفتی بجامعۃ النور کراتشی
الجواب الصحیح فقط جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند