مردہ کو سرمہ لگانا ناجائز ہے MURDE KO SURMA LAGANA NA JAIZ HAI मुर्दे को सुरमा लगाना ना जाईज़ है।

 مردہ کو سرمہ لگانا ناجائز ہے

MURDE KO SURMA LAGANA NA JAIZ HAI

मुर्दे को सुरमा लगाना ना जाईज़ है।
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
ہندوستان میں ہر جگہ رواج ہے کہ مردہ کو سرمہ ضرور لگاتے ہیں‘ لگانا جائز ہے کہ نہیں؟ کچھ آدمی ناجائز بتاتے ہیں۔ بینوا توجروا
محمود عالم‘ از کلکتہ‘ کیلا بگان
الجواب:
ناجائز ہے۔ ’’ردّ المحتار‘‘ میں ہے:
’’لما فی القنیۃ من أن التزئین بعد موتہا والامتشاط وقطع الشعرلایجوز نہر‘‘۔واللہ تعالٰی اعلم[رد المحتار‘ ج۳‘ کتاب الصلوٰۃ‘ باب صلوٰۃ الجنائز‘ مطلب فی القرأۃ عند المیت‘ ص۸۹‘ دارالکتب العلمیۃ‘ بیروت]
فقیر محمد اختر رضا خاں ازہری قادری غفرلہٗ
۲۹؍محرم الحرام ۱۳۹۸ھ
(فتاوی تاج الشریعہ،ج:۴،ص:۴۴۰)

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top