میں طلاق دیتا ہوں کہنے سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

میں طلاق دیتا ہوں کہنے سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

مسئلہ: از محمد یوسف مڑلا تحصیل نو گڑھ بستی
زید نے اپنی مدخولہ بیوی کے بارے میں ایک بار کہا: ’’میں طلاق دیتا ہوں‘‘ تو طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟ اگر زید اپنی بیوی کے ساتھ پھر رہنا چاہے تو کیا صورت ہو گی؟

الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔ صورت مسئولہ میں زیدی کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوئی اب اگر زید پھر اسی عورت کو رکھنا چاہتا ہے تو عدت ختم ہونے سے پہلے رجعت کرے یعنی بغیر نکاح کئے اس کے ساتھ رہے اور اگر عدت ختم ہو گئی تو اب اس کے ساتھ پھر سے نئے مہر کے ساتھ نکاح کرے حلالہ کی کوئی ضرورت نہیں۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۱۶)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top