پہلے کی مائیں مجاہد پیدا کرتی تھیں اور آج ؟
____*تحریر ___*
_*محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی _*, سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندر پور ضلع بستی یوپی ،_______________________
_*”پہلے اور آج کی ماؤں میں بہت فرق ہے*_
اس لئے کہ پہلے کی مائیں بہت
نیک و پرہیزگار ،خداترس اور احکام شرعیہ پر عمل پیرا ہوتی تھیں ،ماں باپ بھائی برادر اور اپنی اولاد سے زیادہ
اسلام وایمان اور محبت رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو فوقیت دیتی تھیں ،_______لیکن آج کی مائیں اس کے برعکس ہیں اور بر خلاف ذہن رکھتی ہیں ،پہلے کی مائیں اپنے نوجوان کیا چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی شوق شہادت دلایاکرتی تھیں اور جنگوں میں اتار دیا کرتی تھیں کہ اگر میرا بچہ تلوار برچھی اور بھالے نہیں اٹھا سکے گا تو کم از کم مجاہدین کے کچھ کام ضرور آئے گا _,
یا ڈھال کی شکل میں کام آجائے گا سبحان اللہ ،
مگر آج کل کی مائیں اگر باہر کوئی معاملہ ہوجاتا ہے تو اپنے بچوں کو ڈر کے مارے گھر کے باہر بھی جانے سے روک دیتی ہیں ،
________”پہلے کی مائیں مجاہدین اسلام کے بہادرانہ جوش و جذبے کے واقعات سنا کراور مجاہدین اسلام کا نام لے کر اپنے بچوں کو جری اور بہادر بنا د ینے کا جذبہ رکھتی تھیں،
لیکن آج کتا بلی سے ڈراکر ان کو چوڑیاں پہناتی ہیں،
اور ان کے جوش و جذبے کو سرد کردیتی ہیں ،
اس لئے آج کل کے بچوں میں مردانگی کم نسوانیت زیادہ پائی جاتی ہے ،
اس لئے جمیع مسلمین ومسلمات اس
تحریر کو توجہ سے پڑھیں اور غور کریں کہ میرے کہنے کا مطلب کیا ہے،!
اور ہم ایمان واسلام والے ہیں تو ہمیں کیسے رہنا چاہئے اور اپنے بچوں کو تعلیم کے ساتھ کیسی تربیت دینی چاہئے،،،!