کیا داڑھی کٹوانے والا فاسق معلن ہے  اسے امام بنانا گناہ ہے؟

کیا داڑھی کٹوانے والا فاسق معلن ہے  اسے امام بنانا گناہ ہے؟

مسئلہ: از خلیل الرحمان مظفر پوری متعلم مدرسہ اشرفیہ مصباح العلوم مبارکپور۔ اعظم گڑھ
کیا داڑھی ترشوانے والا جو حد شرع سے کم ہی ہو۔ کالر دار قمیص اور پتلون کٹ پاجامہ پہننے والے کے پیچھے نماز جائز ہے؟

الجواب: جو شخص اپنی داڑھی حد شرع یعنی ایک مشت سے کم کرا دیتا ہے وہ فاسق معلن ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنی گناہ اور اس کو امام بنانا گناہ ہے جتنی نمازیں اس کے پیچھے پڑھی گئیں ان کا اعادہ واجب ہے۔ کالر دار قمیص اور پتلون کٹ پاجامہ فاسقوں کی وضع ہے اس سے امام کو پرہیز کرنا چاہئے۔ فتاویٰ رضویہ جلد ثانی ص ۲۱۹ پر زیراستفتاء جو شخص اپنی داڑھی مقدار سے کم رکھتا ہے‘ اور ہمیشہ ترشواتا ہے اس کا امام کرنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے کے متعلق اعلیٰ حضرت رضی المولیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں: وہ (یعنی داڑھی حد شرع سے کم رکھنے والا) فاسق معلن ہے‘ اور اسے امام کرنا گناہ اور اس کے پیچھے نماز پڑھنی مکروہ تحریمی۔ غنیہ میں ہے: لوقدموا فاسقًا یاثمون… واللّٰہ تعالٰی ورسولہٗ اعلم جل جلالہ وصلی المولیٰ عنہ

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۹۳)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top