گلگلہ سے طاق بھرنا کیسا ہے؟

گلگلہ سے طاق بھرنا کیسا ہے؟
مسئله از : محمد رفیق احمد تلسی پور ضلع بلرام پور
یوپی
کیا فرماتے ہیں علماے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں ۔ آج کل بموقع شادی عورتیں گلگلے پکا کر مسجد میں لے جاتی ہیں حالاں کہ خود ان کا مسجد میں جانا درست نہیں ہے، مزید برآں وہ مسجد کے طاق کو اسی گلگلے سے پر کرتی ہیں ، مطلوبہ امر یہ ہے کہ ایسا کرنا ان کا کہاں تک باعث ثواب ہے؟ اور کہاں تک وہ لائق عذاب ہے؟ کتاب اللہ وحدیث رسول کی روشنی میں مسئلہ واضح فرمائیں۔ بینوا توجروا
باسمه تعالى و تقدس
الجواب بعون الملک الوهاب:
گلگلے لے کر عورتیں عموما گیت گاتی ہوئی مسجد جاتی ہیں اور اس رسم کی ادائیگی میں بے جا حرکتیں کرتی ہیں، اس لیے یہ بدعت قبیحہ اور ناجائز ہے۔ اس سے پر ہیز لازم وضروری ہے، ہاں اگر حصول برکت کے لیے یہ کام جائز طریقے سے کیا جائے مثلاً مرد خود جا کر فاتحہ کرائے اور نمازیوں کو تقسیم کرے تو یہ درست ہے، عورتوں کا طاق بھرنے کے لیے مسجد جانا درست نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم وعلمه اتم واحكم.
الجواب صحیح:
محمد قمر عالم قادری
كتبه:
محمد اختر حسین قادری خادم افتاو درس دار العلوم علیمیہ جمداشاہی بستی ۱۱/جمادی الاولی ۱۴۲۳ھ
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند
(فتاوی علیمیہ،ج:۳،ص:۲۹۲)

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top